پنالٹی شوٹ آؤٹ میں3-1سے ہاری ٹیم،ہرمن پریت نے کیا واحد گول
لندن،18جون؍(آئی این ایس انڈیا)ہندوستانی ہاکی ٹیم نے چمپئنز ٹرافی میں اپنا اب تک کا بہترین مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی چمپئن آسٹریلیا سے تنازعات بھرے فائنل کے پنالٹی شوٹ آؤٹ میں 1.3سے ہارنے کے بعد چاندی کا تمغہ اپنی جھولی میں ڈالا۔صرف ہرمن پریت سنگھ ہی پنالٹی میں گول کر سکے جبکہ ایس کے اتھپا، ایس وی سنیل اور سریندر کمار ہدف کو نہیں چھو پائے۔آسٹریلیا نے 3.1کی فاتح برتری حاصل کر لی تھی جس سے جیت کو یقینی بنانے کے لیے صرف چار ہی کوشش کی ضرورت پڑی۔اران جالیوسکی، ڈینیل بیلے اور سائمن اورچارڈ نے آسٹریلیا کے لیے گول کئے جبکہ ٹرینٹ مٹن کی کوشش کا ہندوستانی گول کیپر نے دفاع کیا۔ہندوستان نے اس طرح 1982میں کانسے کی کارکردگی کو بہتر کی۔شوٹ آؤٹ میں کافی ڈراما ہوا کیونکہ بیلے کا شاٹ دوبارہ لگوایا گیا،وہ گول نہیں کر سکے تھے اور انہوں نے ویڈیو جائزے کا مطالبہ کیا،ویڈیوز امپائر نے دوبارہ شاٹ لگانے کے لئے کہا جس سے ہندوستانی کوچ رولیٹ اولٹمیس غصے میں آ گئے۔میچ کے اختتام پر ہندوستان نے بیلے کو دوسری کوشش دئے جانے کے فیصلے کی مخالفت کی، جس سے میچ کے نتائج کے اعلان میں تاخیر ہوئی۔
افسر ہندوستان کی اپیل پر فیصلے کے لئے جمع ہوئے کیونکہ ٹرافی میدان سے ہٹا لی گئی تھی اور مداح بھی اسٹیڈیم چھوڑ کر جا چکے تھے۔ایک گھنٹے سے زیادہ وقت تک اپیل پر بحث کرنے کے بعد جیوری نے اعلان کیا کہ ساتویں سیکنڈ میں ہندوستانی گول کیپر پی آر شر ی جیش کی جانب سے نادانستہ طور پر رکاوٹ ہوئی جس سے شاٹ کا دوبارہ لگوایا جانا جائز تھا۔ایوارڈ تقسیم تقریب کے بعد انڈور کیا گیا۔آسٹریلوی ٹیم کا یہ 14واں چیپئنز ٹرافی خطاب ہے، جس کے لئے اسے ہندوستانیوں سے سخت چیلنج کا سامنا کرنا پڑا۔ہندوستانی ٹیم اپنا پہلا فائنل کھیل رہی تھی لیکن انہوں نے بہت شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس سے وہ خطاب سے ذرا دور تھے۔آسٹریلیا نے دوسرے کوارٹر میں پایا ایک پنالٹی سٹروک برباد کر دیا اور ہندوستانی ٹیم تیسرے کوارٹر میں اس وقت اپنے دبدبے کا فائدہ نہیں اٹھا سکی جب آسٹریلوی ٹیم نو کھلاڑیوں کی ہو گئی تھی۔ہندوستان نے دائرے میں پہلی کوشش نویں منٹ میں کی جب مندیپ سنگھ نے داہنی جانب سے شاٹ مارا پر آسٹریلوی گول کیپر اینڈریو چارٹر سے لگ کر واپس چلا گیا لیکن اس پر اتھپا کے پاس گول کرنے کا موقع تھا جو دائیں جانب سے دور جا کر ناکام ہو گیا۔اگلے ہی منٹ میں آسٹریلیا نے مسلسل چار پنالٹی کارنر سے نقب لگانے کی کوشش کی لیکن گول کیپر شری جیش نے دو کا شاندار دفاع کیا۔آخر میں ڈفینڈر سریندر کمار نے پنالٹی کارنر فلک کو روک دیا اور گیند دائرے کے باہر چلی گئی۔
ہندوستان کو 13ویں منٹ میں مسلسل دو پنالٹی کارنر ملے لیکن گول کیپر چارٹر نے دونوں کا اچھا دفاع کیا۔دوسرے کوارٹر کے تیسرے منٹ میں آسٹریلیا کو تب پنالٹی سٹروک ملا جب گلین ٹرنر کا پنالٹی کارنر شاٹ دفاع پردیپ مور کے پاؤں میں لگا۔امپائر نے عذاب سٹروک دینے میں ذرا دیر نہیں کی۔بلیک گوورس پنالٹی سٹروک کو گول میں نہیں تبدیل کر سکے، یہ بائیں جانب سے باہر چلا گیا اور بھارت نے راحت کی سانس لی۔دوسرے کوارٹر میں تھوڑی دیر کے لئے دونوں ٹیمیں 10کھلاڑیوں کی ہو گئی تھیں جب ہندوستانی ڈفینڈر پردیپ مور اور آسٹریلیا کے ڈینیل بیلے کو امپائر کی سزا ملی۔ہندوستانی شوٹر ہرمن پریت 29ویں منٹ میں ہندوستان کے تیسرے پنالٹی کارنر سے فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ہاف ٹائم تک دونوں ٹیمیں گول نہ کر سکیں۔تیسرے کوارٹر میں ہندوستان نے تھوڑی دیر کے لئے دبدبہ بنایا تھا، انہوں نے دائرے میں تین بار نقب لگایا اور اتنے ہی منٹ میں دو پنالٹی کارنر حاصل کئے۔پنالٹی کارنر سے اگرچہ آسٹریلیا کو کوئی خطرہ نہیں ہوا کیونکہ پہلے موقع پر گیند روکی ہی نہیں گئی جبکہ دوسرے میں کمزور شاٹ ناکام ہو گیا۔
ہندوستانی ٹیم کے پاس اچھا موقع تھا جب آسٹریلوی ٹیم تیسرے کوارٹر میں نو کھلاڑیوں کی ہو گئی تھی۔میتھیو سوان اور ٹرینٹ مٹن کو مسلسل گرین کارڈ دکھائے گئے۔چوتھے کوارٹر کے شروع میں اکاشدیپ نے دائرے کے اپر سے ریورس شاٹ لیا لیکن اپوزیشن گول کیپر نے اسے ہاتھ سے روک دیا۔آسٹریلوی ڈفینڈرمیٹ ڈاوسن کو 50ویں منٹ میں ہندوستانی وگر سنیل سے جان بوجھ کر ٹکر مارنے کے لئے پیلے رنگ کا کارڈ دکھایا گیا اور ٹیم کو آخری 10منٹ 10کھلاڑیوں کے ساتھ ہی کھیلناپڑا۔لیکن ہندوستان ایک اضافی کھلاڑی کے باوجود موقع کا فائدہ نہیں اٹھا سکا اور یہ فائدہ بھی تب ختم ہو گیا جب چوتھے کوارٹر کے اختتام کے تیسرے منٹ میں ہندوستانی کھلاڑی تھمیا کو گرین کارڈ دکھایا گیا۔